(آپ بھی اپنے مشاہدات لکھیں، صدقہ جاریہ ہے، بے ربط ہی کیوں نہ ہوں، تحریر ہم سنوار لیں گے)
زندگی دکھوں کا نام ہے اور زندگی میں یوں تو بہت سے واقعات ہوتے ہیں، مگر بعض ایسے ہوتے ہیں جو کبھی بھولے نہیں جا سکتے۔ میں ذیل میں وہ واقعہ درج کرتا ہوں جو میرے ہوش سنبھالنے سے پہلے کا ہے اور مجھے والدین سے معلوم ہوا۔
میری پیدائش کے ایک سال بعد میرے دائیں رخسار پر ایک پھنسی نمودار ہوئی اور کچھ ہی وقت میں وہ میرے سارے چہرے پر پھیل گئی۔ پھر بڑھتے بڑھتے اس نے تمام جسم میں اپنا گھر کر لیا۔ یہ آج سے پچیس چھبیس سال پہلے کی بات ہے۔ سوائے میرے پیٹ کے سارا جسم گل گیا۔ میری زندگی کی کوئی امید باقی نہ رہی۔ میرے والد صاحب مجھ کو روئی پر اٹھا کر ہسپتال لے گئے تھے۔ میری جانب دیکھ کر ڈاکٹروں تک کو نفرت ہوتی تھی۔ جسم سے ہر وقت پانی بہا کرتا تھا۔ میں نے ایک اچھے گھرانے میں جنم لیا تھا، اسلئے میری بیماری پر بے دریغ روپیہ بھی صرف ہوا۔ اس زمانے کے قیمتی انجکشن لگائے گئے، مگر افاقہ کی جگہ مرض بڑھتا ہی گیا اور میری زندگی چھٹے سال میں داخل ہوئی۔ اس زمانے میں سال کے نو دس ماہ بیمار اور دو تین ماہ کچھ آرام کا سانس لیتا تھا۔ اب میرے ہوش کا زمانہ تھا۔ کسی نے والدصاحب کو مشورہ دیا کہ آپ ولی جراح کو جویگیانہ (جھنگ کے پاس پاکستان میں ہے) میں رہتے ہیں، دکھائیے۔ والد صاحب نے فوراً ان کو لانے کے انتظامات کئے اور لایا گیا۔ انہوں نے دیکھتے ہی کہا کہ آپ ببول، نیم جنڈ اور کریر کے نرم پتے ایک ایک سیر لائیں اور ان کو اس طرح باریک پیس ڈالیں جیسے چٹنی ہوتی ہے، چٹنی تیارہوئی اور ولی صاحب نے خودکسی دوائی کا تیل میرے جسم پر ملا۔ اس کے اوپر ان پتوں کی چٹنی کا لیپ کیا گیا لیپ سے مجھے کافی سردی محسوس ہوئی میں نے وہ رات بڑی مشکل سے کاٹی کیونکہ ایک تو سردی کے باعث تکلیف ہوئی اور دوسرے جسم کی حرارت سے وہ لیپ سوکھ گیا اور جسم میں چھبنے لگا۔ خدا خدا کر کے رات کٹی اور صبح ہوئی۔ ولی صاحب ہمارے گھر میں ہی قیام پذیر تھے۔ صبح ہوئی تو انہوں نے مجھے گر م پانی سے غسل کرایا اور تیل کی مالش کی۔ خدا کی شان کہ میں جو ایک مدت سے غسل کرنے سے محروم تھا، ایک رات میں اس قابل ہو گیا کہ غسل کر سکوں۔ تمام جسم پر نرم کھال پیدا ہو گئی۔
اب اگلی رات کا ذکر سنئے۔ شام ہوتے ہی ولی صاحب نے گائے کا تازہ گوبر منگوا کر اسے تلی کے تیل میں بگھار دلوایا اور اس کا لیپ میرے تمام حصوں پر کیا، جن پر پہلے پتوں کی چٹنی کا ہوا تھا۔ وہ رات بھی بڑی تکلیف سے کٹی کیونکہ گوبر کا لیپ سوکھ کر نرم کھال میں شدت سے چھبا اگلی صبح پھر گرم پانی سے غسل کے بعد ایک تیل کی مالش کی گئی اور خدا کے فضل سے بیماری سے چھٹکارا حاصل ہوا کچھ عرصے تک تو موسم بہار یا خزاں میں جب موسم تبدیل ہوتا ہے کبھی کبھی ٹانگوں یا پاﺅں پر شکایت ہو جاتی تھی جو اندرونی اور بیرونی علاج سے جاتی رہی۔ بہت سے ڈاکٹر یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ ایک معمولی دیسی طریقہ علاج سے اس مریض کونئی زندگی ملی۔
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 166
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں